تجھے دیکھ کر جاناں بہار لکھتاتیرے لبوں کو محبت کی آبشار لکھتاتو غزل ہوتی تو تجھے تراشتا کچھ اس طرحچاندنی کو خوشبو اور چاند کو تیرا رخسار لکھتاگر پوچھتی تُو کبھی مجھ سے محبت کا سوالکتابِ زندگی کی ایک سطرپہ فقط اِقرار لکھتاتُو ساتھ ہوتی میرے اور تھم جاتی وقت کی رفتاروِصل کے اِ ک لمحے کو جاناں پیار بے شمار لکھتاگر ہوتامیں شاعر تو بناکے تُجھے اِک نظمشاعری کو اپنی تیری چاہتوں کا خمار لکھتاکبھی جو اچانک میسرآ جاتا دیدار کا لمحہتجھے دیکھکر فیصل آنکھوں سے اظہار لکھتا